سونامیء حیات
سونامیء حیات
نباعلی
سونامی کیا ہوتا ہے ؟؟؟؟؟؟
ایک بڑی تباہی جو سب کچھ مٹا دیتی ہے تہس نہس کر دیتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔لیکن کتنی عجیب بات ہے کہ ہم اس سے بھی عبرت حاصل نہیں کرتے ۔۔۔۔ہم سوچتے ہی نہیں کہ پل میں ختم ہوجانے والی دنیا کو ہم سر پر چڑھائے ہوئے ہیں اور جو اس دنیا کو لمحوں میں پلٹ کر انہیں ملبوں کے ڈھیر سے زندگیوں کو باہر لے آتا ہے وہ ہمیں بار بار اشارہ دے رہا ہے ۔۔۔۔۔۔
ہم خود میں مگن لوگ ،،ایک دوسرے سے شکوے شکایت میں مصروف لوگ ،،،اپنی بس اپنی فکر کرنے والے لوگ ۔۔۔۔ہم یہ سوچتے ہی نہیں کہ جو خود میں مگن ہیں کل کسی کی آمد کو ترسیں گے کہ کاش دنیا میں سب کے لیے جیتے کہ کوئی تو قبر پر پانی چھڑکنے آجاتا ۔۔۔۔۔ہم ایک دوسرے سے شکایتیں نفرتیں رکھتے ہوئے یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ خدا نے اپنی محبت سے بھرا دل دے کر ہمیں دنیا میں بھیجا اور اب جب واپس جا رہے تو اسی دل میں کیا کالک بھر کے لے جا رہے ہیں ۔۔۔۔ہم اپنی اور صرف اپنی فلاح کے لیے سوچتے ہوئے یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ ہمیں خدا نے مقصد حیات دے کر بھیجا ہے ہماری زمہ داریاں وہ ہم سے کہیں پہلے بانٹ لیتا ہے ۔۔۔۔۔
دنیا میں جب اردگرد نظر دوڑاؤں تو دل دہل جاتا ہے کہ دنیا تباہ ہوتی جارہی ہے اور ہم اس سے بے نیاز اپنی اپنی زندگیوں کی فکر میں غلطاں ہیں ۔۔۔۔۔میں یہ نہیں کہتی کہ یہ کرنا غلط ہے ظاہر ہے اپنے سے منسلک لوگوں رشتوں کی فکر کرنا واجب ہے لیکن شکوے شکایت دل میں رکھ کر نہیں بلکہ بغیر صلے کی تمنا رکھے بے لوث ہوکر سب کا احساس کریں تاکہ خدا کو یہی بے لوث ہونا بھا جائے ۔۔۔۔
عزیزان من! بہت بار ہمیں اپنوں کے رویے توڑ دیتے ہیں لیکن اپنے تو اپنے ہوتے ہیں ان سے شکایت کیا رکھنی، کئی بار ہمیں ہماری خدمتوں کا محبتوں کا کہیں کوئی صلہ نہیں ملتا تو اس پر بھی مایوس نہ ہوا کریں سب کچھ دنیا میں مل گیا تو آخرت کے لیے کیا رہ جائے گا ۔۔۔کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے ہم اچھا کریں لوگ برا بنوا دیتے ہیں تب بھی ان لوگوں کے لیے برا نہ سوچیں اور نہ دعا دینا چھوڑیں کیوں کہ آپ بھی ان جیسے بن جائیں تو دنیا میں ہر طرف ایک سے ہی انسان رہ جائیں گے ۔۔۔۔۔۔
کیا پتہ کب کون سا سونامی ہمارا منتظر ہے دل کی دنیا میں تو زلزلے اور تباہیاں ہوتی ہی رہتی ہیں مگر کوشش کیجیے ان تباہیوں سے دوسروں کو بچا سکیں، کچھ نہیں کرسکتے تو دعا کے لیے ہاتھ ہی اٹھا لیا کیجیے کیونکہ میرا یقین ہے کہ وہ رب جو انسان کو اسکی نیت سے پہچانتا ہے پوری دنیا مخالف ہو جائے برا سمجھے سازشیں کرے مگر اس رب کا ساتھ ہے تو فرشتے دعاؤں کے لیے مقرر ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔۔بس دل کثافتوں سے پاک ہونا چاہیے کدورتوں سے بے نیاز ہونا چاہیے ۔۔۔۔۔۔