حذیفہ-غزل(2)
غزل ایک منصوبہ دل میں بناتا ہوں میں خوف کو دل سے اپنے بھگاتا ہوں میں ایک وہ ہی تو ہے مزید پڑھیں
غزل ایک منصوبہ دل میں بناتا ہوں میں خوف کو دل سے اپنے بھگاتا ہوں میں ایک وہ ہی تو ہے مزید پڑھیں
غزل ہمیں خود سے وہ کہیں دور ذرا رکھتے ہیں آگ دل میں وہ ابھی سے ہی جَلا رکھتے ہیں دل سکوں سےمزید پڑھیں
حالیہ تبصرے