چٹھی آئی ہے
چٹھی آئی ہے ۔
علیم خان
پنکج ادھاس
برصغیر میں غزل گائیکی میں سب سے بڑا معتبر اور اہم نام شہنشاہ غزل مہدی حسن کا ہے جنہوں نے غزل گائیکی کو اس کا وجود عطا کیا۔غزل اپنے تمام رنگوں اور انداز کے ساتھ مہدی حسن کے سوا کہیں نہیں ملتی۔ان کے بعد غزل کا وہی رنگ اور انداز عام ہوا۔بہت سے غزل گائیکوں نے ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی مگر اس انداز کو نہ پا سکے ۔
اسی کی دہائی میں ہندوستانی سنگیت کے افق پر پنکج ادھاس اور جگجیت سنگھ جیسے غزل گو بھی ابھرے۔ ان کا انداز روایتی غزل کے انداز سے منفرد تھا اسی وجہ سے وہ جلد عام و خواص میں مقبولیت حاصل کرنے لگے ۔ اس دور میں جگجیت سنگھ، طلعت عزیز ، پیناز مسانی،انوپ جلوٹا ، اور پنکج ادھاس نے اس نئے اور سادہ انداز کے ساتھ غزل کی دنیا میں اپنی پہچان بنائی لیکن ان سب میں پنکج ادھاس سب سے نمایاں رہے۔ ان دنوں برصغیر کی کیسٹ کی دکانوں سے دبئی اور لندن کے ہال تک پنکج ادھاس کی اواز گونجا کرتی تھی۔اس دور میں ہندی موسیقی سے واقف شاید ہی کوئی ایسا انسان ہو جس کی آنکھ “چٹھی آئی ہے” سن کر نم نہ ہوئی ہو۔
پنکج ادھاس کی پیدائش 17 مئی 1951 کو جیٹھ پور،گجرات کے چار کھاڑی گاؤں میں ایک گجراتی زمیندار فیملی میں ہوئی ۔وہ تین بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔ ان کے والد کیشو بھائی گورنمنٹ سرونٹ تھے اور دلربا بجاتے تھے جس نے پنکج ادھاس اور ان کو بھائیوں میں موسیقی سے لگاؤ پیدا کردیا ۔انہوں نے راج کوٹ سنگیت اکیڈمی میں استاد غلام قادر خان سے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کی تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد ممبئی آ کر نورنگ ناگپورکر سے مزید ٹریننگ حاصل کی ۔ موسیقی کے علاؤہ ممبئی کے سینٹ زیویر کالج سے بی ایس بھی کیا۔ اپنے اسٹرگل کے دور میں ان کی ملاقات فریدہ سے ہوئی جن کا تعلق پارسی فیملی سے تھا اور معاشرتی رکاوٹوں کے باوجود دونوں نے شادی کی اور ایک خوشگوار زندگی گذاری ۔ان کی دو بیٹیاں ہیں نایاب اور ریوا ہیں۔
پنکج ادھاس کے بھائی منہر ادھاس بھی سنگر ہیں اور ان کی مدد سے پنکج ادھاس کو پہلی بار اسٹیج پر فارم کرنے کا موقع ملا اس کے بعد فلم میں کوشش کی لیکن فلم ناکام ہونے کے بعد غزل سنگنگ کی طرح متوجہ ہوئے اور اس کے لئے اردو سیکھی۔
1980 میں ان کا پہلا البم آہٹ ریلیز ہوا اور یہ ان کے ایک طویل اور کامیاب کیریر کی شروعات تھی ۔اس کے بعد سے ان کے کل پچاس سے زائد البم آ چکی ہیں۔ 1987 میں آنے والا البم شگفتگی، انڈیا میں سی ڈی پر ریلیز والا پہلا البم تھا۔
ان کے کیریئر میں ایک اور نیا موڑ 1986 میں آیا جب انھوں نے فلم نام کے لئے چٹھی آئی ہے گیت گا کر شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا ۔اس کے بعد ساجن ، مہرہ ،یہ دل لگی جیسی کئی فلموں میں نہ صرف پلے بیک سنگنگ کی بلکہ پردہ پر اپنے گانے خود گائے ۔ ان کے گائے سیکڑوں غزلوں اور گیتوں میں سے چند ایسے ہیں جنہوں نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کردئے تھے ۔
1. چاندی جیسا رنگ تیرا سونے جیسے بال
2. نکلو نہ بے نقاب
3. چٹھی آئی یے
4.جئیں تو جئیں کیسے بن آپ کے
5. اے غم زندگی تو ہی کر فیصلہ
6. میں نشہ میں ہوں
7. اور آہستہ کیجئے باتیں
8. پینے والوں سنو نا
9. تھوڑی تھوڑی پیاکرو
10 گھنگھرو ٹوٹ گئے
پنکج ادھاس کو ملنے والے اعزازات کی ایک طویل فہرست یے جن میں پدم شری ، ویمبلی سینٹر لندن میں بیس سال پرفارم کرنے پر ملا اعزاز اندرا گاندھی پریا درشںنی ایوارڈ اور بیسٹ غزل سنگر کے لئے ملنے والا کے ایل سہگل ایوارڈ شامل ہیں ۔۔
پنکج ادھاس کچھ عرصہ سے کینسر سے لڑ رہے تھے 26 فروری 2024 کو ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں ان کا انتقال ہوا ۔